ترجمہ قرآن » سورة الدخان - الدخان
سورة الدخان [0]
ح م سورة الدخان [1]
قسم ہے اِس کتاب مبین کی سورة الدخان [2]
کہ ہم نے اِسے ایک بڑی خیر و برکت والی رات میں نازل کیا ہے، کیونکہ ہم لوگوں کو متنبہ کرنے کا ارادہ رکھتے تھے سورة الدخان [3]
یہ وہ رات تھی جس میں ہر معاملہ کا حکیمانہ فیصلہ سورة الدخان [4]
ہمارے حکم سے صادر کیا جاتا ہے ہم ایک رسول بھیجنے والے تھے سورة الدخان [5]
تیرے رب کی رحمت کے طور پر یقیناً وہی سب کچھ سننے اور جاننے والا ہے سورة الدخان [6]
آسمانوں اور زمین کا رب اور ہر اُس چیز کا رب جو آسمان و زمین کے درمیان ہے اگر تم لوگ واقعی یقین رکھنے والے ہو سورة الدخان [7]
کوئی معبود اُس کے سوا نہیں ہے وہی زندگی عطا کرتا ہے اور وہی موت دیتا ہے تمہارا رب اور تمہارے اُن اسلاف کا رب جو پہلے گزر چکے ہیں سورة الدخان [8]
(مگر فی الواقع اِن لوگوں کو یقین نہیں ہے) بلکہ یہ اپنے شک میں پڑے کھیل رہے ہیں سورة الدخان [9]
اچھا انتظار کرو اُس دن کا جب آسمان صریح دھواں لیے ہوئے آئے گا سورة الدخان [10]
اور وہ لوگوں پر چھا جائے گا، یہ ہے درد ناک سزا سورة الدخان [11]
(اب کہتے ہیں کہ) ’’ پروردگار، ہم پر سے یہ عذاب ٹال دے، ہم ایمان لاتے ہیں‘‘ سورة الدخان [12]
اِن کی غفلت کہاں دور ہوتی ہے؟ اِن کا حال تو یہ ہے کہ اِن کے پاس رسول مبین آ گیا سورة الدخان [13]
پھر بھی یہ اُس کی طرف ملتفت نہ ہوئے اور کہا کہ ’’یہ تو سکھایا پڑھایا باولا ہے‘‘ سورة الدخان [14]
ہم ذرا عذاب ہٹائے دیتے ہیں، تم لوگ پھر وہی کچھ کرو گے جو پہلے کر رہے تھے سورة الدخان [15]
جس روز ہم بڑی ضرب لگائیں گے وہ دن ہوگا جب ہم تم سے انتقام لیں گے سورة الدخان [16]
ہم اِن سے پہلے فرعون کی قوم کو اِسی آزمائش میں ڈال چکے ہیں اُن کے پاس ایک نہایت شریف رسول آیا سورة الدخان [17]
اور اس نے کہا ’’اللہ کے بندوں کو میرے حوالے کرو، میں تمہارے لیے ایک امانت دار رسول ہوں سورة الدخان [18]
اللہ کے مقابلے میں سرکشی نہ کرو میں تمہارے سامنے (اپنی ماموریت کی) صریح سند پیش کرتا ہوں سورة الدخان [19]
اور میں اپنے رب اور تمہارے رب کی پناہ لے چکا ہوں اِس سے کہ تم مجھ پر حملہ آور ہو سورة الدخان [20]
اگر تم میری بات نہیں مانتے تو مجھ پر ہاتھ ڈالنے سے باز رہو‘‘ سورة الدخان [21]
آخرکار اُس نے اپنے رب کو پکارا کہ یہ لوگ مجرم ہیں سورة الدخان [22]
(جواب دیا گیا) اچھا تو راتوں رات میرے بندوں کو لے کر چل پڑ تم لوگوں کا پیچھا کیا جائے گا سورة الدخان [23]
سمندر کو اُس کے حال پر کھلا چھوڑ دے یہ سارا لشکر غرق ہونے والا ہے سورة الدخان [24]
’’ کتنے ہی باغ اور چشمے سورة الدخان [25]
اور کھیت اور شاندار محل تھے جو وہ چھوڑ گئے سورة الدخان [26]
کتنے ہی عیش کے سر و سامان، جن میں وہ مزے کر رہے تھے اُن کے پیچھے دھرے رہ گئے سورة الدخان [27]
یہ ہوا اُن کا انجام، اور ہم نے دوسروں کو اِن چیزوں کا وارث بنا دیا سورة الدخان [28]
پھر نہ آسمان اُن پر رویا نہ زمین، اور ذرا سی مہلت بھی ان کو نہ دی گئی سورة الدخان [29]
اِس طرح بنی اسرائیل کو ہم نے سخت ذلت کے عذاب سورة الدخان [30]
فرعون سے نجات دی جو حد سے گزر جانے والوں میں فی الواقع بڑے اونچے درجے کا آدمی تھا سورة الدخان [31]
اور اُن کی حالت جانتے ہوئے، اُن کو دنیا کی دوسری قوموں پر ترجیح دی سورة الدخان [32]
اور اُنہیں ایسی نشانیاں دکھائیں جن میں صریح آزمائش تھی سورة الدخان [33]
یہ لوگ کہتے ہیں سورة الدخان [34]
’’ہماری پہلی موت کے سوا اور کچھ نہیں اُس کے بعد ہم دوبارہ اٹھائے جانے والے نہیں ہیں سورة الدخان [35]
اگر تم سچے ہو تو اٹھا لاؤ ہمارے باپ دادا کو‘‘ سورة الدخان [36]
یہ بہتر ہیں یا تبع کی قوم اور اُس سے پہلے کے لوگ؟ ہم نے ان کو اِسی بنا پر تباہ کیا کہ وہ مجرم ہوگئے تھے سورة الدخان [37]
یہ آسمان و زمین اور اِن کے درمیان کی چیزیں ہم نے کچھ کھیل کے طور پر نہیں بنا دی ہیں سورة الدخان [38]
اِن کو ہم نے برحق پیدا کیا ہے، مگر اکثر لوگ جانتے نہیں ہیں سورة الدخان [39]
اِن سب کے اٹھائے جانے کے لیے طے شدہ وقت فیصلے کا دن ہے سورة الدخان [40]
وہ دن جب کوئی عزیز قریب اپنے کسی عزیز قریب کے کچھ بھی کام نہ آئے گا، اور نہ کہیں سے انہیں کوئی مدد پہنچے گی سورة الدخان [41]
سوائے اِس کے کہ اللہ ہی کسی پر رحم کرے، وہ زبردست اور رحیم ہے سورة الدخان [42]
زقوم کا درخت سورة الدخان [43]
گناہ گار کا کھاجا ہوگا سورة الدخان [44]
تیل کی تلچھٹ جیسا، پیٹ میں اِس طرح جوش کھائے گا سورة الدخان [45]
جیسے کھولتا ہوا پانی جوش کھاتا ہے سورة الدخان [46]
’’ پکڑو اِسے اور رگیدتے ہوئے لے جاؤ اِس کو جہنم کے بیچوں بیچ سورة الدخان [47]
اور انڈیل دو اِس کے سر پر کھولتے پانی کا عذاب سورة الدخان [48]
چکھ اس کا مزا، بڑا زبردست عزت دار آدمی ہے تُو سورة الدخان [49]
یہ وہی چیز ہے جس کے آنے میں تم لوگ شک رکھتے تھے‘‘ سورة الدخان [50]
خدا ترس لوگ امن کی جگہ میں ہوں گے سورة الدخان [51]
باغوں اور چشموں میں سورة الدخان [52]
حریر و دیبا کے لباس پہنے، آمنے سامنے بیٹھے ہوں گے سورة الدخان [53]
یہ ہوگی ان کی شان اور ہم گوری گوری آہو چشم عورتیں ان سے بیاہ دیں گے سورة الدخان [54]
وہاں وہ اطمینان سے ہر طرح کی لذیذ چیزیں طلب کریں گے سورة الدخان [55]
وہاں موت کا مزہ وہ کبھی نہ چکھیں گے، بس دنیا میں جو موت آ چکی سو آ چکی اور اللہ اپنے فضل سے، سورة الدخان [56]
ان کو جہنم کے عذاب سے بچا دے گا یہی بڑی کامیابی ہے سورة الدخان [57]
اے نبیؐ، ہم نے اِس کتاب کو تمہاری زبان میں سہل بنا دیا ہے تاکہ یہ لوگ نصیحت حاصل کریں سورة الدخان [58]
اب تم بھی انتظار کرو، یہ بھی منتظر ہیں سورة الدخان [59]