ترجمہ قرآن » سورة الصافات - الصافات
سورة الصافات [0]
قطار در قطار صف باندھنے والوں کی قسم سورة الصافات [1]
پھر اُن کی قسم جو ڈانٹنے پھٹکارنے والے ہیں سورة الصافات [2]
پھر اُن کی قسم جو کلام نصیحت سنانے والے ہیں سورة الصافات [3]
تمہارا معبود حقیقی بس ایک ہی ہے سورة الصافات [4]
وہ جو زمین اور آسمانوں کا اور تمام اُن چیزوں کا مالک ہے جو زمین و آسمان میں ہیں، اور سارے مشرقوں کا مالک سورة الصافات [5]
ہم نے آسمان دنیا کو تاروں کی زینت سے آراستہ کیا ہے سورة الصافات [6]
اور ہر شیطان سرکش سے اس کو محفوظ کر دیا ہے سورة الصافات [7]
یہ شیاطین ملاء اعلیٰ کی باتیں نہیں سن سکتے، ہر طرف سے مارے اور ہانکے جاتے ہیں سورة الصافات [8]
اور ان کے لیے پیہم عذاب ہے سورة الصافات [9]
تاہم اگر کوئی ان میں سے کچھ لے اڑے تو ایک تیز شعلہ اس کا پیچھا کرتا ہے سورة الصافات [10]
اب اِن سے پوچھو، اِن کی پیدائش زیادہ مشکل ہے یا اُن چیزوں کی جو ہم نے پیدا کر رکھی ہیں؟ اِن کو تو ہم نے لیس دار گارے سے پیدا کیا ہے سورة الصافات [11]
تم (اللہ کی قدرت کے کرشموں پر) حیران ہو اور یہ اس کا مذاق اڑا رہے ہیں سورة الصافات [12]
سمجھایا جاتا ہے تو سمجھ کر نہیں دیتے سورة الصافات [13]
کوئی نشانی دیکھتے ہیں تو اسے ٹھٹھوں میں اڑاتے ہیں سورة الصافات [14]
اور کہتے ہیں ’’یہ تو صریح جادو ہے سورة الصافات [15]
بھلا کہیں ایسا ہو سکتا ہے کہ جب ہم مر چکے ہوں اور مٹی بن جائیں اور ہڈیوں کا پنجر رہ جائیں اُس وقت ہم پھر زندہ کر کے اٹھا کھڑے کیے جائیں؟ سورة الصافات [16]
اور کیا ہمارے اگلے وقتوں کے آبا و اجداد بھی اٹھائے جائیں گے؟‘‘ سورة الصافات [17]
اِن سے کہو ہاں، اور تم (خدا کے مقابلے میں) بے بس ہو سورة الصافات [18]
بس ایک ہی جھڑکی ہو گی اور یکایک یہ اپنی آنکھوں سے (وہ سب کچھ جس کی خبر دی جا رہی ہے) دیکھ رہے ہوں گے سورة الصافات [19]
اُس وقت یہ کہیں گے ’’ہائے ہماری کم بختی، یہ تو یوم الجزا ہے‘‘ سورة الصافات [20]
’’یہ وہی فیصلے کا دن ہے جسے تم جھٹلایا کرتے تھے‘‘ سورة الصافات [21]
(حکم ہو گا) گھیر لاؤ سب ظالموں اور ان کے ساتھیوں اور اُن معبودوں کو جن کی وہ خدا کو چھوڑ کر بندگی کیا کرتے تھے سورة الصافات [22]
پھر ان سب کو جہنم کا راستہ دکھاؤ سورة الصافات [23]
اور ذرا اِنہیں ٹھیراؤ، اِن سے کچھ پوچھنا ہے سورة الصافات [24]
’’کیا ہو گیا تمہیں، اب کیوں ایک دوسرے کی مدد نہیں کرتے؟ سورة الصافات [25]
ارے، آج تو یہ اپنے آپ کو (اور ایک دوسرے کو) حوالے کیے دے رہے ہیں!‘‘ سورة الصافات [26]
اس کے بعد یہ ایک دوسرے کی طرف مڑیں گے اور باہم تکرار شروع کر دیں گے سورة الصافات [27]
(پیروی کرنے والے اپنے پیشواؤں سے) کہیں گے، ’’تم ہمارے پاس سیدھے رخ سے آتے تھے‘‘ سورة الصافات [28]
وہ جواب دیں گے، ’’نہیں بلکہ تم خود ایمان لانے والے نہ تھے سورة الصافات [29]
ہمارا تم پر کوئی زور نہ تھا، تم خود ہی سرکش لوگ تھے سورة الصافات [30]
آخرکار ہم اپنے رب کے اِس فرمان کے مستحق ہو گئے کہ ہم عذاب کا مزا چکھنے والے ہیں سورة الصافات [31]
سو ہم نے تم کو بہکا یا، ہم خود بہکے ہوئے تھے‘‘ سورة الصافات [32]
اِس طرح وہ سب اُس روز عذاب میں مشترک ہوں گے سورة الصافات [33]
ہم مجرموں کے ساتھ یہی کچھ کیا کرتے ہیں سورة الصافات [34]
یہ وہ لوگ تھے کہ جب ان سے کہا جاتا ’’اللہ کے سوا کوئی معبود بر حق نہیں ہے‘‘ تو یہ گھمنڈ میں آ جاتے تھے سورة الصافات [35]
اور کہتے تھے ’’کیا ہم ایک شاعر مجنون کی خاطر اپنے معبودوں کو چھوڑ دیں؟‘‘ سورة الصافات [36]
حالانکہ وہ حق لے کر آیا تھا اور اس نے رسولوں کی تصدیق کی تھی سورة الصافات [37]
(اب ان سے کہا جائے گا کہ) تم لازماً دردناک سزا کا مزا چکھنے والے ہو سورة الصافات [38]
اور تمہیں جو بدلہ بھی دیا جا رہا ہے اُنہی اعمال کا دیا جا رہا ہے جو تم کرتے رہے ہو سورة الصافات [39]
مگر اللہ کے چیدہ بندے (اس انجام بد سے) محفوظ ہوں گے سورة الصافات [40]
ان کے لیے جانا بوجھا رزق ہے سورة الصافات [41]
ہر طرح کی لذیذ چیزیں، سورة الصافات [42]
اور نعمت بھری جنتیں سورة الصافات [43]
جن میں وہ عزت کے ساتھ رکھے جائیں گے تختوں پر آمنے سامنے بیٹھیں گے سورة الصافات [44]
شراب کے چشموں سے ساغر بھر بھر کر ان کے درمیان پھرائے جائیں گے سورة الصافات [45]
چمکتی ہوئی شراب، جو پینے والوں کے لیے لذّت ہو گی سورة الصافات [46]
نہ ان کے جسم کو اس سے کوئی ضرر ہوگا اور نہ ان کی عقل اس سے خراب ہو گی سورة الصافات [47]
اور ان کے پاس نگاہیں بچانے والی، خوبصورت آنکھوں والی عورتیں ہوں گی سورة الصافات [48]
ایسی نازک جیسے انڈے کے چھلکے کے نیچے چھپی ہوئی جھلی سورة الصافات [49]
پھر وہ ایک دوسرے کی طرف متوجہ ہو کر حالات پوچھیں گے سورة الصافات [50]
ان میں سے ایک کہے گا، ’’دنیا میں میرا ایک ہم نشین تھا سورة الصافات [51]
جو مجھ سے کہا کرتا تھا، کیا تم بھی تصدیق کرنے والوں میں سے ہو؟ سورة الصافات [52]
کیا واقعی جب ہم مر چکے ہوں گے اور مٹی ہو جائیں گے اور ہڈیوں کا پنجر بن کر رہ جائیں گے تو ہمیں جزا و سزا دی جائے گی؟ سورة الصافات [53]
اب کیا آپ لوگ دیکھنا چاہتے ہیں کہ وہ صاحب اب کہاں ہیں؟‘‘ سورة الصافات [54]
یہ کہہ کر جونہی وہ جھکے گا تو جہنم کی گہرائی میں اس کو دیکھ لے گا سورة الصافات [55]
اور اس سے خطاب کر کے کہے گا "خدا کی قسم، تُو تو مجھے تباہ ہی کر دینے والا تھا سورة الصافات [56]
میرے رب کا فضل شامل حال نہ ہوتا تو آج میں بھی اُن لوگوں میں سے ہوتا جو پکڑے ہوئے آئے ہیں سورة الصافات [57]
اچھا تو کیا اب ہم مرنے والے نہیں ہیں؟ سورة الصافات [58]
موت جو ہمیں آنی تھی وہ بس پہلے آ چکی؟ اب ہمیں کوئی عذاب نہیں ہونا؟‘‘ سورة الصافات [59]
یقیناً یہی عظیم الشان کامیابی ہے سورة الصافات [60]
ایسی ہی کامیابی کے لیے عمل کرنے والوں کو عمل کرنا چاہیے سورة الصافات [61]
بولو، یہ ضیافت اچھی ہے یا زقوم کا درخت؟ سورة الصافات [62]
ہم نے اُس درخت کو ظالموں کے لیے فتنہ بنا دیا ہے سورة الصافات [63]
وہ ایک درخت ہے جو جہنم کی تہ سے نکلتا ہے سورة الصافات [64]
اُس کے شگوفے ایسے ہیں جیسے شیطانوں کے سر سورة الصافات [65]
جہنم کے لوگ اُسے کھائیں گے اور اسی سے پیٹ بھریں گے سورة الصافات [66]
پھر اس پر پینے کے لیے ان کو کھولتا ہوا پانی ملے گا سورة الصافات [67]
اور اس کے بعد ان کی واپسی اُسی آتش دوزخ کی طرف ہو گی سورة الصافات [68]
یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے اپنے باپ دادا کو گمراہ پایا سورة الصافات [69]
اور انہی کے نقش قدم پر دوڑ چلے سورة الصافات [70]
حالانکہ ان سے پہلے بہت سے لوگ گمراہ ہو چکے تھے سورة الصافات [71]
اور اُن میں ہم نے تنبیہ کرنے والے رسول بھیجے تھے سورة الصافات [72]
اب دیکھ لو کہ اُن تنبیہ کیے جانے والوں کا کیا انجام ہوا سورة الصافات [73]
اس بد انجامی سے بس اللہ کے وہی بندے بچے ہیں جنہیں اس نے اپنے لیے خالص کر لیا ہے سورة الصافات [74]
ہم کو (اِس سے پہلے) نوحؑ نے پکارا تھا، تو دیکھو کہ ہم کیسے اچھے جواب دینے والے تھے سورة الصافات [75]
ہم نے اُس کو اور اس کے گھر والوں کو کرب عظیم سے بچا لیا سورة الصافات [76]
اور اسی کی نسل کو باقی رکھا سورة الصافات [77]
اور بعد کی نسلوں میں اس کی تعریف و توصیف چھوڑ دی سورة الصافات [78]
سلام ہے نوحؑ پر تمام دنیا والوں میں سورة الصافات [79]
ہم نیکی کرنے والوں کو ایسی ہی جزا دیا کرتے ہیں سورة الصافات [80]
در حقیقت وہ ہمارے مومن بندوں میں سے تھا سورة الصافات [81]
پھر دوسرے گروہ کو ہم نے غرق کر دیا سورة الصافات [82]
اور نوحؑ ہی کے طریقے پر چلنے والا ابراہیمؑ تھا سورة الصافات [83]
جب وہ اپنے رب کے حضور قلب سلیم لے کر آیا سورة الصافات [84]
جب اُس نے اپنے باپ اور اپنی قوم سے کہا ’’یہ کیا چیزیں ہیں جن کی تم عبادت کر رہے ہو؟ سورة الصافات [85]
کیا اللہ کو چھوڑ کر جھوٹ گھڑے ہوئے معبود چاہتے ہو؟ سورة الصافات [86]
آخر اللہ ربّ العالمین کے بارے میں تمہارا کیا گمان ہے؟‘‘ سورة الصافات [87]
پھر اس نے تاروں پر ایک نگاہ ڈالی سورة الصافات [88]
اور کہا میری طبیعت خراب ہے سورة الصافات [89]
چنانچہ وہ لوگ اسے چھوڑ کر چلے گئے سورة الصافات [90]
اُن کے پیچھے وہ چپکے سے اُن کے معبودوں کے مندر میں گھس گیا اور بولا ’’ آپ لوگ کھاتے کیوں نہیں ہیں؟ سورة الصافات [91]
کیا ہو گیا، آپ لوگ بولتے بھی نہیں؟‘‘ سورة الصافات [92]
اس کے بعد وہ اُن پر پل پڑا اور سیدھے ہاتھ سے خوب ضربیں لگائیں سورة الصافات [93]
(واپس آ کر) وہ لوگ بھاگے بھاگے اس کے پاس آئے سورة الصافات [94]
اس نے کہا ’’کیا تم اپنی ہی تراشی ہوئی چیزوں کو پوجتے ہو؟ سورة الصافات [95]
حالانکہ اللہ ہی نے تم کو بھی پیدا کیا ہے اور اُن چیزوں کو بھی جنہیں تم بناتے ہو‘‘ سورة الصافات [96]
انہوں نے آپس میں کہا ’’اس کے لیے ایک الاؤ تیار کرو اور اسے دہکتی ہوئی آگ کے ڈھیر میں پھینک دو‘‘ سورة الصافات [97]
انہوں نے اس کے خلاف ایک کاروائی کرنی چاہی تھی، مگر ہم نے انہی کو نیچا دکھا دیا سورة الصافات [98]
ابراہیمؑ نے کہا ’’میں اپنے رب کی طرف جاتا ہوں، وہی میری رہنمائی کرے گا سورة الصافات [99]
اے پروردگار، مجھے ایک بیٹا عطا کر جو صالحوں میں سے ہو‘‘ سورة الصافات [100]
(اس دعا کے جواب میں) ہم نے اس کو ایک حلیم (بردبار) لڑکے کی بشارت دی سورة الصافات [101]
وہ لڑکا جب اس کے ساتھ دوڑ دھوپ کرنے کی عمر کو پہنچ گیا تو (ایک روز) ابراہیمؑ نے اس سے کہا، ’’بیٹا، میں خواب میں دیکھتا ہوں کہ میں تجھے ذبح کر رہا ہوں، اب تو بتا، تیرا کیا خیال ہے؟‘‘ اُس نے کہا، ’’ابا جان، جو کچھ آپ کو حکم دیا جا رہا ہے اسے کر ڈالیے، آپ انشاءاللہ مجھے صابروں میں سے پائیں گے‘‘ سورة الصافات [102]
آخر کو جب اِن دونوں نے سر تسلیم خم کر دیا اور ابراہیمؑ نے بیٹے کو ماتھے کے بل گرا دیا سورة الصافات [103]
اور ہم نے ندا دی کہ ’’اے ابراہیمؑ سورة الصافات [104]
تو نے خواب سچ کر دکھایا ہم نیکی کرنے والوں کو ایسی ہی جزا دیتے ہیں سورة الصافات [105]
یقیناً یہ ایک کھلی آزمائش تھی‘‘ سورة الصافات [106]
اور ہم نے ایک بڑی قربانی فدیے میں دے کر اس بچے کو چھڑا لیا سورة الصافات [107]
اور اس کی تعریف و توصیف ہمیشہ کے لیے بعد کی نسلوں میں چھوڑ دی سورة الصافات [108]
سلام ہے ابراہیمؑ پر سورة الصافات [109]
ہم نیکی کرنے والوں کو ایسی ہی جزا دیتے ہیں سورة الصافات [110]
یقیناً وہ ہمارے مومن بندوں میں سے تھا سورة الصافات [111]
اور ہم نے اسے اسحاقؑ کی بشارت دی، ایک نبی صالحین میں سے سورة الصافات [112]
اور اسے اور اسحاقؑ کو برکت دی اب ان دونوں کی ذریّت میں سے کوئی محسن ہے اور کوئی اپنے نفس پر صریح ظلم کرنے والا ہے سورة الصافات [113]
اور ہم نے موسیٰؑ و ہارونؑ پر احسان کیا سورة الصافات [114]
اُن کو اور ان کی قوم کو کرب عظیم سے نجات دی سورة الصافات [115]
اُنہیں نصرت بخشی جس کی وجہ سے وہی غالب رہے سورة الصافات [116]
ان کو نہایت واضح کتاب عطا کی سورة الصافات [117]
انہیں راہ راست دکھائی سورة الصافات [118]
اور بعد کی نسلوں میں ان کا ذکر خیر باقی رکھا سورة الصافات [119]
سلام ہے موسیٰؑ اور ہارونؑ پر سورة الصافات [120]
ہم نیکی کرنے والوں کو ایسی ہی جزا دیتے ہیں سورة الصافات [121]
در حقیقت وہ ہمارے مومن بندوں میں سے تھے سورة الصافات [122]
اور الیاسؑ بھی یقیناً مرسلین میں سے تھا سورة الصافات [123]
یاد کرو جب اس نے اپنی قوم سے کہا تھا کہ ’’تم لوگ ڈرتے نہیں ہو؟ سورة الصافات [124]
کیا تم بعل کو پکارتے ہو اور احسن الخالقین کو چھوڑ دیتے ہو سورة الصافات [125]
اُس اللہ کو جو تمہارا اور تمہارے اگلے پچھلے آبا و اجداد کا رب ہے؟‘‘ سورة الصافات [126]
مگر انہوں نے اسے جھٹلا دیا، سو اب یقیناً وہ سزا کے لیے پیش کیے جانے والے ہیں سورة الصافات [127]
بجز اُن بندگان خدا کے جن کو خالص کر لیا گیا تھا سورة الصافات [128]
اور الیاسؑ کا ذکر خیر ہم نے بعد کی نسلوں میں باقی رکھا سورة الصافات [129]
سلام ہے الیاسؑ پر سورة الصافات [130]
ہم نیکی کرنے والوں کو ایسی ہی جزا دیتے ہیں سورة الصافات [131]
واقعی وہ ہمارے مومن بندوں میں سے تھا سورة الصافات [132]
اور لوطؑ بھی انہی لوگوں میں سے تھا جو رسول بنا کر بھیجے گئے ہیں سورة الصافات [133]
یاد کرو جب ہم نے اس کو اور اس کے سب گھر والوں کو نجات دی سورة الصافات [134]
سوائے ایک بڑھیا کے جو پیچھے رہ جانے والوں میں سے تھی سورة الصافات [135]
پھر باقی سب کو تہس نہس کر دیا سورة الصافات [136]
آج تم شب و روز اُن کے اجڑے دیار پر سے گزرتے ہو سورة الصافات [137]
کیا تم کو عقل نہیں آتی؟ سورة الصافات [138]
اور یقیناً یونسؑ بھی رسولوں میں سے تھا سورة الصافات [139]
یاد کرو جب وہ ایک بھری کشتی کی طرف بھاگ نکلا سورة الصافات [140]
پھر قرعہ اندازی میں شریک ہوا اور اس میں مات کھائی سورة الصافات [141]
آخرکار مچھلی نے اسے نگل لیا اور وہ ملامت زدہ تھا سورة الصافات [142]
اب اگر وہ تسبیح کرنے والوں میں سے نہ ہوتا سورة الصافات [143]
تو روز قیامت تک اسی مچھلی کے پیٹ میں رہتا سورة الصافات [144]
آخرکار ہم نے اسے بڑی سقیم حالت میں ایک چٹیل زمین پر پھینک دیا سورة الصافات [145]
اور اُس پر ایک بیل دار درخت اگا دیا سورة الصافات [146]
اس کے بعد ہم نے اُسے ایک لاکھ، یا اس سے زائد لوگوں کی طرف بھیجا سورة الصافات [147]
وہ ایمان لائے اور ہم نے ایک وقت خاص تک انہیں باقی رکھا سورة الصافات [148]
پھر ذرا اِن لوگوں سے پوچھو، کیا (اِن کے دل کو یہ بات لگتی ہے کہ) تمہارے رب کے لیے تو ہوں بیٹیاں اور ان کے لیے ہوں بیٹے! سورة الصافات [149]
کیا واقعی ہم نے ملائکہ کو عورتیں ہی بنا یا ہے اور یہ آنکھوں دیکھی بات کہہ رہے ہیں؟ سورة الصافات [150]
خوب سن رکھو، دراصل یہ لوگ اپنی من گھڑت سے یہ بات کہتے ہیں سورة الصافات [151]
کہ اللہ اولاد رکھتا ہے، اور فی الواقع یہ جھوٹے ہیں سورة الصافات [152]
کیا اللہ نے بیٹوں کے بجائے بیٹیاں اپنے لیے پسند کر لیں؟ سورة الصافات [153]
تمہیں کیا ہو گیا ہے، کیسے حکم لگا رہے ہو سورة الصافات [154]
کیا تمہیں ہوش نہیں آتا سورة الصافات [155]
یا پھر تمہارے پاس اپنی ان باتوں کے لیے کوئی صاف سند ہے سورة الصافات [156]
تو لاؤ اپنی وہ کتاب اگر تم سچے ہو سورة الصافات [157]
اِنہوں نے اللہ اور ملائکہ کے درمیان نسب کا رشتہ بنا رکھا ہے، حالانکہ ملائکہ خوب جانتے ہیں کہ یہ لوگ مجرم کی حیثیت سے پیش ہونے والے ہیں سورة الصافات [158]
(اور وہ کہتے ہیں کہ) ’’اللہ اُن صفات سے پاک ہے سورة الصافات [159]
جو اُس کے خالص بندوں کے سوا دوسرے لوگ اس کی طرف منسوب کرتے ہیں سورة الصافات [160]
پس تم اور تمہارے یہ معبود سورة الصافات [161]
اللہ سے کسی کو پھیر نہیں سکتے سورة الصافات [162]
مگر صرف اُس کو جو دوزخ کی بھڑکتی ہوئی آگ میں جھلسنے والا ہو سورة الصافات [163]
اور ہمارا حال تو یہ ہے کہ ہم میں سے ہر ایک کا ایک مقام مقرر ہے سورة الصافات [164]
اور ہم صف بستہ خدمت گار ہیں سورة الصافات [165]
اور تسبیح کرنے والے ہیں‘‘ سورة الصافات [166]
یہ لوگ پہلے تو کہا کرتے تھے سورة الصافات [167]
کہ کاش ہمارے پاس وہ ’’ذکر‘‘ ہوتا جو پچھلی قوموں کو ملا تھا سورة الصافات [168]
تو ہم اللہ کے چیدہ بندے ہوتے سورة الصافات [169]
مگر (جب وہ آ گیا) تو انہوں نے اس کا انکار کر دیا اب عنقریب اِنہیں (اِس روش کا نتیجہ) معلوم ہو جائے گا سورة الصافات [170]
اپنے بھیجے ہوئے بندوں سے ہم پہلے ہی وعدہ کر چکے ہیں سورة الصافات [171]
کہ یقیناً ان کی مدد کی جائے گی سورة الصافات [172]
اور ہمارا لشکر ہی غالب ہو کر رہے گا سورة الصافات [173]
پس اے نبیؐ، ذرا کچھ مدّت تک انہیں اِن کے حال پر چھوڑ دو سورة الصافات [174]
اور دیکھتے رہو، عنقریب یہ خود بھی دیکھ لیں گے سورة الصافات [175]
کیا یہ ہمارے عذاب کے لیے جلدی مچا رہے ہیں؟ سورة الصافات [176]
جب وہ اِن کے صحن میں آ اترے گا تو وہ دن اُن لوگوں کے لیے بہت برا ہو گا جنہیں متنبہ کیا جا چکا ہے سورة الصافات [177]
بس ذرا اِنہیں کچھ مدت کے لیے چھوڑ دو سورة الصافات [178]
اور دیکھتے رہو، عنقریب یہ خود دیکھ لیں گے سورة الصافات [179]
پاک ہے تیرا رب، عزت کا مالک، اُن تمام باتوں سے جو یہ لوگ بنا رہے ہیں سورة الصافات [180]
اور سلام ہے مرسلین پر سورة الصافات [181]
اور ساری تعریف اللہ ربّ العالمین ہی کے لیے ہے سورة الصافات [182]