Tarjuma Quran

ترجمہ قرآن » سورة الشعراء - الشعراء

الشعراء [0]

سورة الشعراء [0]

طسم الشعراء [1]

ط س م سورة الشعراء [1]

تِلْكَ آيَاتُ الْكِتَابِ الْمُبِينِ الشعراء [2]

یہ کتاب مبین کی آیات ہیں سورة الشعراء [2]

لَعَلَّكَ بَاخِعٌ نَّفْسَكَ أَلَّا يَكُونُوا مُؤْمِنِينَ الشعراء [3]

اے محمدؐ، شاید تم اس غم میں اپنی جان کھو دو گے کہ یہ لوگ ایمان نہیں لاتے سورة الشعراء [3]

إِن نَّشَأْ نُنَزِّلْ عَلَيْهِم مِّنَ السَّمَاءِ آيَةً فَظَلَّتْ أَعْنَاقُهُمْ لَهَا خَاضِعِينَ الشعراء [4]

ہم چاہیں تو آسمان سے ایسی نشانی نازل کر سکتے ہیں کہ اِن کی گردنیں اس کے آگے جھک جائیں سورة الشعراء [4]

وَمَا يَأْتِيهِم مِّن ذِكْرٍ مِّنَ الرَّحْمَٰنِ مُحْدَثٍ إِلَّا كَانُوا عَنْهُ مُعْرِضِينَ الشعراء [5]

اِن لوگوں کے پاس رحمان کی طرف سے جو نئی نصیحت بھی آتی ہے یہ اس سے منہ موڑ لیتے ہیں سورة الشعراء [5]

فَقَدْ كَذَّبُوا فَسَيَأْتِيهِمْ أَنبَاءُ مَا كَانُوا بِهِ يَسْتَهْزِئُونَ الشعراء [6]

اب کہ یہ جھٹلا چکے ہیں، عنقریب اِن کو اس چیز کی حقیقت (مختلف طریقوں سے) معلوم ہو جائے گی جس کا یہ مذاق اڑاتے رہے ہیں سورة الشعراء [6]

أَوَلَمْ يَرَوْا إِلَى الْأَرْضِ كَمْ أَنبَتْنَا فِيهَا مِن كُلِّ زَوْجٍ كَرِيمٍ الشعراء [7]

اور کیا انہوں نے کبھی زمین پر نگاہ نہیں ڈالی کہ ہم نے کتنی کثیر مقدار میں ہر طرح کی عمدہ نباتات اس میں پیدا کی ہیں؟ سورة الشعراء [7]

إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَةً ۖ وَمَا كَانَ أَكْثَرُهُم مُّؤْمِنِينَ الشعراء [8]

یقیناً اس میں ایک نشانی ہے، مگر ان میں سے اکثر ماننے والے نہیں سورة الشعراء [8]

وَإِنَّ رَبَّكَ لَهُوَ الْعَزِيزُ الرَّحِيمُ الشعراء [9]

اور حقیقت یہ ہے کہ تیرا رب زبردست بھی ہے اور رحیم بھی سورة الشعراء [9]

وَإِذْ نَادَىٰ رَبُّكَ مُوسَىٰ أَنِ ائْتِ الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ الشعراء [10]

اِنہیں اس وقت کا قصہ سناؤ جب کہ تمہارے رب نے موسیٰؑ کو پکارا ’’ظالم قوم کے پاس جا سورة الشعراء [10]

قَوْمَ فِرْعَوْنَ ۚ أَلَا يَتَّقُونَ الشعراء [11]

فرعون کی قوم کے پاس، کیا وہ نہیں ڈرتے ؟‘‘ سورة الشعراء [11]

قَالَ رَبِّ إِنِّي أَخَافُ أَن يُكَذِّبُونِ الشعراء [12]

اُس نے عرض کیا ’’اے رب، مجھے خوف ہے کہ وہ مجھے جھٹلا دیں گے سورة الشعراء [12]

وَيَضِيقُ صَدْرِي وَلَا يَنطَلِقُ لِسَانِي فَأَرْسِلْ إِلَىٰ هَارُونَ الشعراء [13]

میرا سینہ گھٹتا ہے اور میری زبان نہیں چلتی آپ ہارونؑ کی طرف رسالت بھیجیں سورة الشعراء [13]

وَلَهُمْ عَلَيَّ ذَنبٌ فَأَخَافُ أَن يَقْتُلُونِ الشعراء [14]

اور مجھ پر اُن کے ہاں ایک جرم کا الزام بھی ہے، اس لیے ڈرتا ہوں کہ وہ مجھے قتل کر دیں گے‘‘ سورة الشعراء [14]

قَالَ كَلَّا ۖ فَاذْهَبَا بِآيَاتِنَا ۖ إِنَّا مَعَكُم مُّسْتَمِعُونَ الشعراء [15]

فرمایا ’’ہرگز نہیں، تم دونوں جاؤ ہماری نشانیاں لے کر، ہم تمہارے ساتھ سب کچھ سنتے رہیں گے سورة الشعراء [15]

فَأْتِيَا فِرْعَوْنَ فَقُولَا إِنَّا رَسُولُ رَبِّ الْعَالَمِينَ الشعراء [16]

فرعون کے پاس جاؤ اور اس سے کہو، ہم کو رب العٰلمین نے اس لیے بھیجا ہے سورة الشعراء [16]

أَنْ أَرْسِلْ مَعَنَا بَنِي إِسْرَائِيلَ الشعراء [17]

کہ تو بنی اسرائیل کو ہمارے ساتھ جانے دے‘‘ سورة الشعراء [17]

قَالَ أَلَمْ نُرَبِّكَ فِينَا وَلِيدًا وَلَبِثْتَ فِينَا مِنْ عُمُرِكَ سِنِينَ الشعراء [18]

فرعون نے کہا ’’کیا ہم نے تجھ کو اپنے ہاں بچہ سا نہیں پالا تھا؟ تو نے اپنی عمر کے کئی سال ہمارے ہاں گزارے سورة الشعراء [18]

وَفَعَلْتَ فَعْلَتَكَ الَّتِي فَعَلْتَ وَأَنتَ مِنَ الْكَافِرِينَ الشعراء [19]

اور اس کے بعد کر گیا جو کچھ کہ کر گیا، تو بڑا احسان فراموش آدمی ہے‘‘ سورة الشعراء [19]

قَالَ فَعَلْتُهَا إِذًا وَأَنَا مِنَ الضَّالِّينَ الشعراء [20]

موسیٰؑ نے جواب دیا ’’اُس وقت وہ کام میں نے نادانستگی میں کر دیا تھا سورة الشعراء [20]

فَفَرَرْتُ مِنكُمْ لَمَّا خِفْتُكُمْ فَوَهَبَ لِي رَبِّي حُكْمًا وَجَعَلَنِي مِنَ الْمُرْسَلِينَ الشعراء [21]

پھر میں تمہارے خوف سے بھاگ گیا اس کے بعد میرے رب نے مجھ کو حکم عطا کیا اور مجھے رسولوں میں شامل فرما لیا سورة الشعراء [21]

وَتِلْكَ نِعْمَةٌ تَمُنُّهَا عَلَيَّ أَنْ عَبَّدتَّ بَنِي إِسْرَائِيلَ الشعراء [22]

رہا تیرا احسان جو تو نے مجھ پر جتایا ہے تو اس کی حقیقت یہ ہے کہ تو نے بنی اسرائیل کو غلام بنا لیا تھا‘‘ سورة الشعراء [22]

قَالَ فِرْعَوْنُ وَمَا رَبُّ الْعَالَمِينَ الشعراء [23]

فرعون نے کہا ’’اور یہ رب العالمین کیا ہوتا ہے؟‘‘ سورة الشعراء [23]

قَالَ رَبُّ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَا بَيْنَهُمَا ۖ إِن كُنتُم مُّوقِنِينَ الشعراء [24]

موسیٰؑ نے جواب دیا ’’آسمانوں اور زمین کا رب، اور اُن سب چیزوں کا رب جو آسمان اور زمین کے درمیان ہیں، اگر تم یقین لانے والے ہو‘‘ سورة الشعراء [24]

قَالَ لِمَنْ حَوْلَهُ أَلَا تَسْتَمِعُونَ الشعراء [25]

فرعون نے اپنے گرد و پیش کے لوگوں سے کہا ’’سُنتے ہو؟‘‘ سورة الشعراء [25]

قَالَ رَبُّكُمْ وَرَبُّ آبَائِكُمُ الْأَوَّلِينَ الشعراء [26]

موسیٰؑ نے کہا ’’تمہارا رب بھی اور تمہارے ان آباء و اجداد کا رب بھی جو گزر چکے ہیں‘‘ سورة الشعراء [26]

قَالَ إِنَّ رَسُولَكُمُ الَّذِي أُرْسِلَ إِلَيْكُمْ لَمَجْنُونٌ الشعراء [27]

فرعون نے (حاضرین سے) کہا ’’تمہارے یہ رسول صاحب جو تمہاری طرف بھیجے گئے ہیں، بالکل ہی پاگل معلوم ہوتے ہیں‘‘ سورة الشعراء [27]

قَالَ رَبُّ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ وَمَا بَيْنَهُمَا ۖ إِن كُنتُمْ تَعْقِلُونَ الشعراء [28]

موسیٰؑ نے کہا ’’مشرق و مغرب اور جو کچھ ان کے درمیان ہے سب کا رب، اگر آپ لوگ کچھ عقل رکھتے ہیں‘‘ سورة الشعراء [28]

قَالَ لَئِنِ اتَّخَذْتَ إِلَٰهًا غَيْرِي لَأَجْعَلَنَّكَ مِنَ الْمَسْجُونِينَ الشعراء [29]

فرعون نے کہا ’’اگر تو نے میرے سوا کسی اور کو معبود مانا تو تجھے میں اُن لوگوں میں شامل کر دوں گا جو قید خانوں میں پڑے سڑ رہے ہیں‘‘ سورة الشعراء [29]

قَالَ أَوَلَوْ جِئْتُكَ بِشَيْءٍ مُّبِينٍ الشعراء [30]

موسیٰؑ نے کہا ’’اگرچہ میں لے آؤں تیرے سامنے ایک صریح چیز بھی؟‘‘ سورة الشعراء [30]

قَالَ فَأْتِ بِهِ إِن كُنتَ مِنَ الصَّادِقِينَ الشعراء [31]

فرعون نے کہا ’’اچھا تو لے آ اگر تو سچا ہے‘‘ سورة الشعراء [31]

فَأَلْقَىٰ عَصَاهُ فَإِذَا هِيَ ثُعْبَانٌ مُّبِينٌ الشعراء [32]

(اس کی زبان سے یہ بات نکلتے ہی) موسیٰؑ نے اپنا عصا پھینکا اور یکایک وہ ایک صریح اژدھا تھا سورة الشعراء [32]

وَنَزَعَ يَدَهُ فَإِذَا هِيَ بَيْضَاءُ لِلنَّاظِرِينَ الشعراء [33]

پھر اُس نے اپنا ہاتھ (بغل سے) کھینچا اور وہ سب دیکھنے والوں کے سامنے چمک رہا تھا سورة الشعراء [33]

قَالَ لِلْمَلَإِ حَوْلَهُ إِنَّ هَٰذَا لَسَاحِرٌ عَلِيمٌ الشعراء [34]

فرعون اپنے گرد و پیش کے سرداروں سے بولا ’’یہ شخص یقیناً ایک ماہر جادوگر ہے سورة الشعراء [34]

يُرِيدُ أَن يُخْرِجَكُم مِّنْ أَرْضِكُم بِسِحْرِهِ فَمَاذَا تَأْمُرُونَ الشعراء [35]

چاہتا ہے کہ اپنے جادو کے زور سے تم کو تمہارے ملک سے نکال دے اب بتاؤ تم کیا حکم دیتے ہو؟‘‘ سورة الشعراء [35]

قَالُوا أَرْجِهْ وَأَخَاهُ وَابْعَثْ فِي الْمَدَائِنِ حَاشِرِينَ الشعراء [36]

انہوں نے کہا ’’اسے اور اس کے بھائی کو روک لیجیے اور شہروں میں ہرکارے بھیج دیجیے سورة الشعراء [36]

يَأْتُوكَ بِكُلِّ سَحَّارٍ عَلِيمٍ الشعراء [37]

کہ ہر سیانے جادوگر کو آپ کے پاس لے آئیں‘‘ سورة الشعراء [37]

فَجُمِعَ السَّحَرَةُ لِمِيقَاتِ يَوْمٍ مَّعْلُومٍ الشعراء [38]

چنانچہ ایک روز مقرر وقت پر جادوگر اکٹھے کر لیے گئے سورة الشعراء [38]

وَقِيلَ لِلنَّاسِ هَلْ أَنتُم مُّجْتَمِعُونَ الشعراء [39]

اور لوگوں سے کہا گیا ’’تم اجتماع میں چلو گے؟ سورة الشعراء [39]

لَعَلَّنَا نَتَّبِعُ السَّحَرَةَ إِن كَانُوا هُمُ الْغَالِبِينَ الشعراء [40]

شاید کہ ہم جادوگروں کے دین ہی پر رہ جائیں اگر وہ غالب رہے‘‘ سورة الشعراء [40]

فَلَمَّا جَاءَ السَّحَرَةُ قَالُوا لِفِرْعَوْنَ أَئِنَّ لَنَا لَأَجْرًا إِن كُنَّا نَحْنُ الْغَالِبِينَ الشعراء [41]

جب جادوگر میدان میں آ ئے تو انہوں نے فرعون سے کہا ’’ہمیں انعام تو ملے گا اگر ہم غالب رہے؟‘‘ سورة الشعراء [41]

قَالَ نَعَمْ وَإِنَّكُمْ إِذًا لَّمِنَ الْمُقَرَّبِينَ الشعراء [42]

اس نے کہا ’’ہاں، اور تم تو اس وقت مقربین میں شامل ہو جاؤ گے‘‘ سورة الشعراء [42]

قَالَ لَهُم مُّوسَىٰ أَلْقُوا مَا أَنتُم مُّلْقُونَ الشعراء [43]

موسیٰؑ نے کہا ’’پھینکو جو تمہیں پھینکنا ہے‘‘ سورة الشعراء [43]

فَأَلْقَوْا حِبَالَهُمْ وَعِصِيَّهُمْ وَقَالُوا بِعِزَّةِ فِرْعَوْنَ إِنَّا لَنَحْنُ الْغَالِبُونَ الشعراء [44]

انہوں نے فوراً اپنی رسیاں اور لاٹھیاں پھینک دیں اور بولے ’’فرعون کے اقبال سے ہم ہی غالب رہیں گے‘‘ سورة الشعراء [44]

فَأَلْقَىٰ مُوسَىٰ عَصَاهُ فَإِذَا هِيَ تَلْقَفُ مَا يَأْفِكُونَ الشعراء [45]

پھر موسیٰؑ نے اپنا عصا پھینکا تو یکایک وہ ان کے جھوٹے کرشموں کو ہڑپ کرتا چلا جا رہا تھا سورة الشعراء [45]

فَأُلْقِيَ السَّحَرَةُ سَاجِدِينَ الشعراء [46]

اس پر سارے جادوگر بے اختیار سجدے میں گر پڑے سورة الشعراء [46]

قَالُوا آمَنَّا بِرَبِّ الْعَالَمِينَ الشعراء [47]

اور بول اٹھے کہ ’’مان گئے ہم رب العالمین کو سورة الشعراء [47]

رَبِّ مُوسَىٰ وَهَارُونَ الشعراء [48]

موسیٰؑ اور ہارونؑ کے رب کو‘‘ سورة الشعراء [48]

قَالَ آمَنتُمْ لَهُ قَبْلَ أَنْ آذَنَ لَكُمْ ۖ إِنَّهُ لَكَبِيرُكُمُ الَّذِي عَلَّمَكُمُ السِّحْرَ فَلَسَوْفَ تَعْلَمُونَ ۚ لَأُقَطِّعَنَّ أَيْدِيَكُمْ وَأَرْجُلَكُم مِّنْ خِلَافٍ وَلَأُصَلِّبَنَّكُمْ أَجْمَعِينَ الشعراء [49]

فرعون نے کہا ’’تم موسیٰؑ کی بات مان گئے قبل اس کے کہ میں تمہیں اجازت دیتا! ضرور یہ تمہارا بڑا ہے جس نے تمہیں جادو سکھایا ہے اچھا، ابھی تمہیں معلوم ہوا جاتا ہے، میں تمہارے ہاتھ پاؤں مخالف سمتوں میں کٹواؤں گا اور تم سب کو سولی چڑھا دوں گا‘‘ سورة الشعراء [49]

قَالُوا لَا ضَيْرَ ۖ إِنَّا إِلَىٰ رَبِّنَا مُنقَلِبُونَ الشعراء [50]

انہوں نے جواب دیا ’’کچھ پرواہ نہیں، ہم اپنے رب کے حضور پہنچ جائیں گے سورة الشعراء [50]

إِنَّا نَطْمَعُ أَن يَغْفِرَ لَنَا رَبُّنَا خَطَايَانَا أَن كُنَّا أَوَّلَ الْمُؤْمِنِينَ الشعراء [51]

اور ہمیں توقع ہے کہ ہمارا رب ہمارے گناہ معاف کر دے گا کیونکہ سب سے پہلے ہم ایمان لائے ہیں‘‘ سورة الشعراء [51]

وَأَوْحَيْنَا إِلَىٰ مُوسَىٰ أَنْ أَسْرِ بِعِبَادِي إِنَّكُم مُّتَّبَعُونَ الشعراء [52]

ہم نے موسیٰؑ کو وحی بھیجی کہ ’’راتوں رات میرے بندوں کو لے کر نکل جاؤ، تمہارا پیچھا کیا جائے گا‘‘ سورة الشعراء [52]

فَأَرْسَلَ فِرْعَوْنُ فِي الْمَدَائِنِ حَاشِرِينَ الشعراء [53]

اس پر فرعون نے (فوجیں جمع کرنے کے لیے) شہروں میں نقیب بھیج دیے سورة الشعراء [53]

إِنَّ هَٰؤُلَاءِ لَشِرْذِمَةٌ قَلِيلُونَ الشعراء [54]

(اور کہلا بھیجا) کہ ’’یہ کچھ مٹھی بھر لوگ ہیں سورة الشعراء [54]

وَإِنَّهُمْ لَنَا لَغَائِظُونَ الشعراء [55]

اور انہوں نے ہم کو بہت ناراض کیا ہے سورة الشعراء [55]

وَإِنَّا لَجَمِيعٌ حَاذِرُونَ الشعراء [56]

اور ہم ایک ایسی جماعت ہیں جس کا شیوہ ہر وقت چوکنا رہنا ہے‘‘ سورة الشعراء [56]

فَأَخْرَجْنَاهُم مِّن جَنَّاتٍ وَعُيُونٍ الشعراء [57]

اِس طرح ہم انہیں ان کے باغوں اور چشموں سورة الشعراء [57]

وَكُنُوزٍ وَمَقَامٍ كَرِيمٍ الشعراء [58]

اور خزانوں اور ان کی بہترین قیام گاہوں سے نکال لائے سورة الشعراء [58]

كَذَٰلِكَ وَأَوْرَثْنَاهَا بَنِي إِسْرَائِيلَ الشعراء [59]

یہ تو ہوا اُن کے ساتھ، اور (دوسری طرف) بنی اسرائیل کو ہم نے ان سب چیزوں کا وارث کر دیا سورة الشعراء [59]

فَأَتْبَعُوهُم مُّشْرِقِينَ الشعراء [60]

صبح ہوتے ہی یہ لوگ اُن کے تعاقب میں چل پڑے سورة الشعراء [60]

فَلَمَّا تَرَاءَى الْجَمْعَانِ قَالَ أَصْحَابُ مُوسَىٰ إِنَّا لَمُدْرَكُونَ الشعراء [61]

جب دونوں گروہوں کا آمنا سامنا ہوا تو موسیٰؑ کے ساتھی چیخ اٹھے کہ ’’ہم تو پکڑے گئے‘‘ سورة الشعراء [61]

قَالَ كَلَّا ۖ إِنَّ مَعِيَ رَبِّي سَيَهْدِينِ الشعراء [62]

موسیٰؑ نے کہا ’’ہرگز نہیں میرے ساتھ میرا رب ہے وہ ضرور میری رہنمائی فرمائے گا‘‘ سورة الشعراء [62]

فَأَوْحَيْنَا إِلَىٰ مُوسَىٰ أَنِ اضْرِب بِّعَصَاكَ الْبَحْرَ ۖ فَانفَلَقَ فَكَانَ كُلُّ فِرْقٍ كَالطَّوْدِ الْعَظِيمِ الشعراء [63]

ہم نے موسیٰؑ کو وحی کے ذریعہ سے حکم دیا کہ ’’مار اپنا عصا سمندر پر‘‘ یکایک سمندر پھَٹ گیا اور اس کا ہر ٹکڑا ایک عظیم الشان پہاڑ کی طرح ہو گیا سورة الشعراء [63]

وَأَزْلَفْنَا ثَمَّ الْآخَرِينَ الشعراء [64]

اُسی جگہ ہم دوسرے گروہ کو بھی قریب لے آئے سورة الشعراء [64]

وَأَنجَيْنَا مُوسَىٰ وَمَن مَّعَهُ أَجْمَعِينَ الشعراء [65]

موسیٰؑ اور اُن سب لوگوں کو جو اس کے ساتھ تھے، ہم نے بچا لیا سورة الشعراء [65]

ثُمَّ أَغْرَقْنَا الْآخَرِينَ الشعراء [66]

اور دوسروں کو غرق کر دیا سورة الشعراء [66]

إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَةً ۖ وَمَا كَانَ أَكْثَرُهُم مُّؤْمِنِينَ الشعراء [67]

اس واقعہ میں ایک نشانی ہے، مگر اِن لوگوں میں سے اکثر ماننے والے نہیں ہیں سورة الشعراء [67]

وَإِنَّ رَبَّكَ لَهُوَ الْعَزِيزُ الرَّحِيمُ الشعراء [68]

اور حقیقت یہ ہے کہ تیرا رب زبردست بھی ہے اور رحیم بھی سورة الشعراء [68]

وَاتْلُ عَلَيْهِمْ نَبَأَ إِبْرَاهِيمَ الشعراء [69]

اور اِنہیں ابراہیمؑ کا قصہ سناؤ سورة الشعراء [69]

إِذْ قَالَ لِأَبِيهِ وَقَوْمِهِ مَا تَعْبُدُونَ الشعراء [70]

جبکہ اس نے اپنے باپ اور اپنی قوم سے پوچھا تھا کہ’’یہ کیا چیزیں ہیں جن کو تم پوجتے ہو؟‘‘ سورة الشعراء [70]

قَالُوا نَعْبُدُ أَصْنَامًا فَنَظَلُّ لَهَا عَاكِفِينَ الشعراء [71]

انہوں نے جواب دیا ’’کچھ بت ہیں جن کی ہم پوجا کرتے ہیں اور انہی کی سیوا میں ہم لگے رہتے ہیں‘‘ سورة الشعراء [71]

قَالَ هَلْ يَسْمَعُونَكُمْ إِذْ تَدْعُونَ الشعراء [72]

اس نے پوچھا ’’کیا یہ تمہاری سنتے ہیں جب تم انہیں پکارتے ہو؟ سورة الشعراء [72]

أَوْ يَنفَعُونَكُمْ أَوْ يَضُرُّونَ الشعراء [73]

یا یہ تمہیں کچھ نفع یا نقصان پہنچاتے ہیں؟‘‘ سورة الشعراء [73]

قَالُوا بَلْ وَجَدْنَا آبَاءَنَا كَذَٰلِكَ يَفْعَلُونَ الشعراء [74]

انہوں نے جواب دیا ’’نہیں، بلکہ ہم نے اپنے باپ دادا کو ایسا ہی کرتے پایا ہے‘‘ سورة الشعراء [74]

قَالَ أَفَرَأَيْتُم مَّا كُنتُمْ تَعْبُدُونَ الشعراء [75]

اس پر ابراہیمؑ نے کہا ’’کبھی تم نے (آنکھیں کھول کر) اُن چیزوں کو دیکھا بھی جن کی بندگی تم سورة الشعراء [75]

أَنتُمْ وَآبَاؤُكُمُ الْأَقْدَمُونَ الشعراء [76]

اور تمہارے پچھلے باپ دادا بجا لاتے رہے؟ سورة الشعراء [76]

فَإِنَّهُمْ عَدُوٌّ لِّي إِلَّا رَبَّ الْعَالَمِينَ الشعراء [77]

میرے تو یہ سب دشمن ہیں، بجز ایک رب العالمین کے سورة الشعراء [77]

الَّذِي خَلَقَنِي فَهُوَ يَهْدِينِ الشعراء [78]

جس نے مجھے پیدا کیا، پھر وہی میری رہنمائی فرماتا ہے سورة الشعراء [78]

وَالَّذِي هُوَ يُطْعِمُنِي وَيَسْقِينِ الشعراء [79]

جو مجھے کھلاتا اور پلاتا ہے سورة الشعراء [79]

وَإِذَا مَرِضْتُ فَهُوَ يَشْفِينِ الشعراء [80]

اور جب میں بیمار ہو جاتا ہوں تو وہی مجھے شفا دیتا ہے سورة الشعراء [80]

وَالَّذِي يُمِيتُنِي ثُمَّ يُحْيِينِ الشعراء [81]

جو مجھے موت دے گا اور پھر دوبارہ مجھ کو زندگی بخشے گا سورة الشعراء [81]

وَالَّذِي أَطْمَعُ أَن يَغْفِرَ لِي خَطِيئَتِي يَوْمَ الدِّينِ الشعراء [82]

اور جس سے میں امید رکھتا ہوں کہ روزِ جزا میں وہ میری خطا معاف فرما دے گا‘‘ سورة الشعراء [82]

رَبِّ هَبْ لِي حُكْمًا وَأَلْحِقْنِي بِالصَّالِحِينَ الشعراء [83]

(اِس کے بعد ابراہیمؑ نے دعا کی) ’’اے میرے رب، مجھے حکم عطا کر اور مجھ کو صالحوں کے ساتھ ملا سورة الشعراء [83]

وَاجْعَل لِّي لِسَانَ صِدْقٍ فِي الْآخِرِينَ الشعراء [84]

اور بعد کے آنے والوں میں مجھ کو سچی ناموری عطا کر سورة الشعراء [84]

وَاجْعَلْنِي مِن وَرَثَةِ جَنَّةِ النَّعِيمِ الشعراء [85]

اور مجھے جنتِ نعیم کے وارثوں میں شامل فرما سورة الشعراء [85]

وَاغْفِرْ لِأَبِي إِنَّهُ كَانَ مِنَ الضَّالِّينَ الشعراء [86]

اور میرے باپ کو معاف کر دے کہ بے شک وہ گمراہ لوگوں میں سے ہے سورة الشعراء [86]

وَلَا تُخْزِنِي يَوْمَ يُبْعَثُونَ الشعراء [87]

اور مجھے اس دن رسوا نہ کر جبکہ سب لوگ زندہ کر کے اٹھائے جائیں گے سورة الشعراء [87]

يَوْمَ لَا يَنفَعُ مَالٌ وَلَا بَنُونَ الشعراء [88]

جبکہ نہ مال کوئی فائدہ دے گا نہ اولاد سورة الشعراء [88]

إِلَّا مَنْ أَتَى اللَّهَ بِقَلْبٍ سَلِيمٍ الشعراء [89]

بجز اس کے کہ کوئی شخص قلب سلیم لیے ہوئے اللہ کے حضور حاضر ہو‘‘ سورة الشعراء [89]

وَأُزْلِفَتِ الْجَنَّةُ لِلْمُتَّقِينَ الشعراء [90]

(اس روز) جنت پرہیزگاروں کے قریب لے آئی جائے گی سورة الشعراء [90]

وَبُرِّزَتِ الْجَحِيمُ لِلْغَاوِينَ الشعراء [91]

اور دوزخ بہکے ہوئے لوگوں کے سامنے کھول دی جائے گی سورة الشعراء [91]

وَقِيلَ لَهُمْ أَيْنَ مَا كُنتُمْ تَعْبُدُونَ الشعراء [92]

اور ان سے پوچھا جائے گا کہ ’’اب کہاں ہیں وہ جن کی تم خدا کو چھوڑ کر عبادت کیا کرتے تھے؟ سورة الشعراء [92]

مِن دُونِ اللَّهِ هَلْ يَنصُرُونَكُمْ أَوْ يَنتَصِرُونَ الشعراء [93]

کیا وہ تمہاری کچھ مدد کر رہے ہیں یا خود اپنا بچاؤ کر سکتے ہیں؟‘‘ سورة الشعراء [93]

فَكُبْكِبُوا فِيهَا هُمْ وَالْغَاوُونَ الشعراء [94]

پھر وہ معبود اور یہ بہکے ہوئے لوگ سورة الشعراء [94]

وَجُنُودُ إِبْلِيسَ أَجْمَعُونَ الشعراء [95]

اور ابلیس کے لشکر سب کے سب اس میں اُوپر تلے دھکیل دیے جائیں گے سورة الشعراء [95]

قَالُوا وَهُمْ فِيهَا يَخْتَصِمُونَ الشعراء [96]

وہاں یہ سب آپس میں جھگڑیں گے اور یہ بہکے ہوئے لوگ (اپنے معبودوں سے) کہیں گے سورة الشعراء [96]

تَاللَّهِ إِن كُنَّا لَفِي ضَلَالٍ مُّبِينٍ الشعراء [97]

کہ ’’خدا کی قسم، ہم تو صریح گمراہی میں مبتلا تھے سورة الشعراء [97]

إِذْ نُسَوِّيكُم بِرَبِّ الْعَالَمِينَ الشعراء [98]

جبکہ تم کو رب العالمین کی برابری کا درجہ دے رہے تھے سورة الشعراء [98]

وَمَا أَضَلَّنَا إِلَّا الْمُجْرِمُونَ الشعراء [99]

اور وہ مجرم لوگ ہی تھے جنہوں نے ہم کو اس گمراہی میں ڈالا سورة الشعراء [99]

فَمَا لَنَا مِن شَافِعِينَ الشعراء [100]

اب نہ ہمارا کوئی سفارشی ہے سورة الشعراء [100]

وَلَا صَدِيقٍ حَمِيمٍ الشعراء [101]

اور نہ کوئی جگری دوست سورة الشعراء [101]

فَلَوْ أَنَّ لَنَا كَرَّةً فَنَكُونَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ الشعراء [102]

کاش ہمیں ایک دفعہ پھر پلٹنے کا موقع مل جائے تو ہم مومن ہوں‘‘ سورة الشعراء [102]

إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَةً ۖ وَمَا كَانَ أَكْثَرُهُم مُّؤْمِنِينَ الشعراء [103]

یقیناً اس میں ایک بڑی نشانی ہے، مگر ان میں سے اکثر لوگ ایمان لانے والے نہیں سورة الشعراء [103]

وَإِنَّ رَبَّكَ لَهُوَ الْعَزِيزُ الرَّحِيمُ الشعراء [104]

اور حقیقت یہ ہے کہ تیرا رب زبردست بھی ہے اور رحیم بھی سورة الشعراء [104]

كَذَّبَتْ قَوْمُ نُوحٍ الْمُرْسَلِينَ الشعراء [105]

قوم نوحؑ نے رسولوں کو جھٹلایا سورة الشعراء [105]

إِذْ قَالَ لَهُمْ أَخُوهُمْ نُوحٌ أَلَا تَتَّقُونَ الشعراء [106]

یاد کرو جبکہ ان کے بھائی نوحؑ نے ان سے کہا تھا ’’کیا تم ڈرتے نہیں ہو؟ سورة الشعراء [106]

إِنِّي لَكُمْ رَسُولٌ أَمِينٌ الشعراء [107]

میں تمہارے لیے ایک امانت دار رسول ہوں سورة الشعراء [107]

فَاتَّقُوا اللَّهَ وَأَطِيعُونِ الشعراء [108]

لہٰذا تم اللہ سے ڈرو اور میری اطاعت کرو سورة الشعراء [108]

وَمَا أَسْأَلُكُمْ عَلَيْهِ مِنْ أَجْرٍ ۖ إِنْ أَجْرِيَ إِلَّا عَلَىٰ رَبِّ الْعَالَمِينَ الشعراء [109]

میں اس کام پر تم سے کسی اجر کا طالب نہیں ہوں میرا اجر تو رب العالمین کے ذمہ ہے سورة الشعراء [109]

فَاتَّقُوا اللَّهَ وَأَطِيعُونِ الشعراء [110]

پس تم اللہ سے ڈرو اور (بے کھٹکے) میری اطاعت کرو‘‘ سورة الشعراء [110]

قَالُوا أَنُؤْمِنُ لَكَ وَاتَّبَعَكَ الْأَرْذَلُونَ الشعراء [111]

انہوں نے جواب دیا ’’کیا ہم تجھے مان لیں حالانکہ تیری پیروی رذیل ترین لوگوں نے اختیار کی ہے؟‘‘ سورة الشعراء [111]

قَالَ وَمَا عِلْمِي بِمَا كَانُوا يَعْمَلُونَ الشعراء [112]

نوحؑ نے کہا ’’میں کیا جانوں کہ ان کے عمل کیسے ہیں سورة الشعراء [112]

إِنْ حِسَابُهُمْ إِلَّا عَلَىٰ رَبِّي ۖ لَوْ تَشْعُرُونَ الشعراء [113]

ان کا حساب تو میرے رب کے ذمہ ہے، کاش تم کچھ شعور سے کام لو سورة الشعراء [113]

وَمَا أَنَا بِطَارِدِ الْمُؤْمِنِينَ الشعراء [114]

میرا یہ کام نہیں ہے کہ جو ایمان لائیں ان کو میں دھتکار دوں سورة الشعراء [114]

إِنْ أَنَا إِلَّا نَذِيرٌ مُّبِينٌ الشعراء [115]

میں تو بس ایک صاف صاف متنبہ کر دینے والا آدمی ہوں‘‘ سورة الشعراء [115]

قَالُوا لَئِن لَّمْ تَنتَهِ يَا نُوحُ لَتَكُونَنَّ مِنَ الْمَرْجُومِينَ الشعراء [116]

انہوں نے کہا ’’اے نوحؑ، اگر تو باز نہ آیا تو پھٹکارے ہوئے لوگوں میں شامل ہو کر رہے گا‘‘ سورة الشعراء [116]

قَالَ رَبِّ إِنَّ قَوْمِي كَذَّبُونِ الشعراء [117]

نوحؑ نے دعا کی ’’اے میرے رب، میری قوم نے مجھے جھٹلا دیا سورة الشعراء [117]

فَافْتَحْ بَيْنِي وَبَيْنَهُمْ فَتْحًا وَنَجِّنِي وَمَن مَّعِيَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ الشعراء [118]

اب میرے اور ان کے درمیان دو ٹوک فیصلہ کر دے اور مجھے اور جو مومن میرے ساتھ ہیں ان کو نجات دے‘‘ سورة الشعراء [118]

فَأَنجَيْنَاهُ وَمَن مَّعَهُ فِي الْفُلْكِ الْمَشْحُونِ الشعراء [119]

آخرکار ہم نے اس کو اور اس کے ساتھیوں کو ایک بھری ہوئی کشتی میں بچا لیا سورة الشعراء [119]

ثُمَّ أَغْرَقْنَا بَعْدُ الْبَاقِينَ الشعراء [120]

اور اس کے بعد باقی لوگوں کو غرق کر دیا سورة الشعراء [120]

إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَةً ۖ وَمَا كَانَ أَكْثَرُهُم مُّؤْمِنِينَ الشعراء [121]

یقیناً اس میں ایک نشانی ہے، مگر ان میں سے اکثر لوگ ماننے والے نہیں سورة الشعراء [121]

وَإِنَّ رَبَّكَ لَهُوَ الْعَزِيزُ الرَّحِيمُ الشعراء [122]

اور حقیقت یہ ہے کہ تیرا رب زبردست بھی ہے اور رحیم بھی سورة الشعراء [122]

كَذَّبَتْ عَادٌ الْمُرْسَلِينَ الشعراء [123]

عاد نے رسولوں کو جھٹلایا سورة الشعراء [123]

إِذْ قَالَ لَهُمْ أَخُوهُمْ هُودٌ أَلَا تَتَّقُونَ الشعراء [124]

یاد کرو جبکہ ان کے بھائی ہودؑ نے ان سے کہا تھا ’’کیا تم ڈرتے نہیں؟ سورة الشعراء [124]

إِنِّي لَكُمْ رَسُولٌ أَمِينٌ الشعراء [125]

میں تمہارے لیے ایک امانت دار رسول ہوں سورة الشعراء [125]

فَاتَّقُوا اللَّهَ وَأَطِيعُونِ الشعراء [126]

لہٰذا تم اللہ سے ڈرو اور میری اطاعت کرو سورة الشعراء [126]

وَمَا أَسْأَلُكُمْ عَلَيْهِ مِنْ أَجْرٍ ۖ إِنْ أَجْرِيَ إِلَّا عَلَىٰ رَبِّ الْعَالَمِينَ الشعراء [127]

میں اس کام پر تم سے کسی اجر کا طالب نہیں ہوں میرا اجر تو رب العالمین کے ذمہ ہے سورة الشعراء [127]

أَتَبْنُونَ بِكُلِّ رِيعٍ آيَةً تَعْبَثُونَ الشعراء [128]

یہ تمہارا کیا حال ہے کہ ہر اونچے مقام پر لا حاصل ایک یادگار عمارت بنا ڈالتے ہو سورة الشعراء [128]

وَتَتَّخِذُونَ مَصَانِعَ لَعَلَّكُمْ تَخْلُدُونَ الشعراء [129]

اور بڑے بڑے قصر تعمیر کرتے ہو گویا تمہیں ہمیشہ رہنا ہے سورة الشعراء [129]

وَإِذَا بَطَشْتُم بَطَشْتُمْ جَبَّارِينَ الشعراء [130]

اور جب کسی پر ہاتھ ڈالتے ہو جبّار بن کر ڈالتے ہو سورة الشعراء [130]

فَاتَّقُوا اللَّهَ وَأَطِيعُونِ الشعراء [131]

پس تم لوگ اللہ سے ڈرو اور میری اطاعت کرو سورة الشعراء [131]

وَاتَّقُوا الَّذِي أَمَدَّكُم بِمَا تَعْلَمُونَ الشعراء [132]

ڈرو اُس سے جس نے وہ کچھ تمہیں دیا ہے جو تم جانتے ہو سورة الشعراء [132]

أَمَدَّكُم بِأَنْعَامٍ وَبَنِينَ الشعراء [133]

تمہیں جانور دیے، اولادیں دیں سورة الشعراء [133]

وَجَنَّاتٍ وَعُيُونٍ الشعراء [134]

باغ دیے اور چشمے دیے سورة الشعراء [134]

إِنِّي أَخَافُ عَلَيْكُمْ عَذَابَ يَوْمٍ عَظِيمٍ الشعراء [135]

مجھے تمہارے حق میں ایک بڑے دن کے عذاب کا ڈر ہے‘‘ سورة الشعراء [135]

قَالُوا سَوَاءٌ عَلَيْنَا أَوَعَظْتَ أَمْ لَمْ تَكُن مِّنَ الْوَاعِظِينَ الشعراء [136]

انہوں نے جواب دیا ’’تو نصیحت کر یا نہ کر، ہمارے لیے سب یکساں ہے سورة الشعراء [136]

إِنْ هَٰذَا إِلَّا خُلُقُ الْأَوَّلِينَ الشعراء [137]

یہ باتیں تو یوں ہی ہوتی چلی آئی ہیں سورة الشعراء [137]

وَمَا نَحْنُ بِمُعَذَّبِينَ الشعراء [138]

اور ہم عذاب میں مُبتلا ہونے والے نہیں ہیں‘‘ سورة الشعراء [138]

فَكَذَّبُوهُ فَأَهْلَكْنَاهُمْ ۗ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَةً ۖ وَمَا كَانَ أَكْثَرُهُم مُّؤْمِنِينَ الشعراء [139]

آخرکار انہوں نے اُسے جھٹلا دیا اور ہم نے ان کو ہلاک کر دیا یقیناً اس میں ایک نشانی ہے، مگر ان میں سے اکثر لوگ ماننے والے نہیں ہیں سورة الشعراء [139]

وَإِنَّ رَبَّكَ لَهُوَ الْعَزِيزُ الرَّحِيمُ الشعراء [140]

اور حقیقت یہ ہے کہ تیرا رب زبردست بھی ہے اور رحیم بھی سورة الشعراء [140]

كَذَّبَتْ ثَمُودُ الْمُرْسَلِينَ الشعراء [141]

ثمود نے رسولوں کو جھٹلایا سورة الشعراء [141]

إِذْ قَالَ لَهُمْ أَخُوهُمْ صَالِحٌ أَلَا تَتَّقُونَ الشعراء [142]

یاد کرو جبکہ ان کے بھائی صالحؑ نے ان سے کہا ’’کیا تم ڈرتے نہیں؟ سورة الشعراء [142]

إِنِّي لَكُمْ رَسُولٌ أَمِينٌ الشعراء [143]

میں تمہارے لیے ایک امانت دار رسول ہوں سورة الشعراء [143]

فَاتَّقُوا اللَّهَ وَأَطِيعُونِ الشعراء [144]

لہٰذا تم اللہ سے ڈرو اور میری اطاعت کرو سورة الشعراء [144]

وَمَا أَسْأَلُكُمْ عَلَيْهِ مِنْ أَجْرٍ ۖ إِنْ أَجْرِيَ إِلَّا عَلَىٰ رَبِّ الْعَالَمِينَ الشعراء [145]

میں اس کام پر تم سے کسی اجر کا طالب نہیں، میرا اجر تو رب العالمین کے ذمہ ہے سورة الشعراء [145]

أَتُتْرَكُونَ فِي مَا هَاهُنَا آمِنِينَ الشعراء [146]

کیا تم اُن سب چیزوں کے درمیان، جو یہاں ہیں، بس یوں ہی اطمینان سے رہنے دیے جاؤ گے؟ سورة الشعراء [146]

فِي جَنَّاتٍ وَعُيُونٍ الشعراء [147]

اِن باغوں اور چشموں میں؟ سورة الشعراء [147]

وَزُرُوعٍ وَنَخْلٍ طَلْعُهَا هَضِيمٌ الشعراء [148]

اِن کھیتوں اور نخلستانوں میں جن کے خوشے رس بھرے ہیں؟ سورة الشعراء [148]

وَتَنْحِتُونَ مِنَ الْجِبَالِ بُيُوتًا فَارِهِينَ الشعراء [149]

تم پہاڑ کھود کھود کر فخریہ اُن میں عمارتیں بناتے ہو سورة الشعراء [149]

فَاتَّقُوا اللَّهَ وَأَطِيعُونِ الشعراء [150]

اللہ سے ڈرو اور میری اطاعت کرو سورة الشعراء [150]

وَلَا تُطِيعُوا أَمْرَ الْمُسْرِفِينَ الشعراء [151]

اُن بے لگام لوگوں کی اطاعت نہ کرو سورة الشعراء [151]

الَّذِينَ يُفْسِدُونَ فِي الْأَرْضِ وَلَا يُصْلِحُونَ الشعراء [152]

جو زمین میں فساد برپا کرتے ہیں اور کوئی اصلاح نہیں کرتے‘‘ سورة الشعراء [152]

قَالُوا إِنَّمَا أَنتَ مِنَ الْمُسَحَّرِينَ الشعراء [153]

انہوں نے جواب دیا ’’تو محض ایک سحر زدہ آدمی ہے سورة الشعراء [153]

مَا أَنتَ إِلَّا بَشَرٌ مِّثْلُنَا فَأْتِ بِآيَةٍ إِن كُنتَ مِنَ الصَّادِقِينَ الشعراء [154]

تو ہم جیسے ایک انسان کے سوا اور کیا ہے لا کوئی نشانی اگر تو سچّا ہے‘‘ سورة الشعراء [154]

قَالَ هَٰذِهِ نَاقَةٌ لَّهَا شِرْبٌ وَلَكُمْ شِرْبُ يَوْمٍ مَّعْلُومٍ الشعراء [155]

صالحؑ نے کہا ’’یہ اونٹنی ہے ایک دن اس کے پینے کا ہے اور ایک دن تم سب کے پانی لینے کا سورة الشعراء [155]

وَلَا تَمَسُّوهَا بِسُوءٍ فَيَأْخُذَكُمْ عَذَابُ يَوْمٍ عَظِيمٍ الشعراء [156]

اس کو ہرگز نہ چھیڑنا ورنہ ایک بڑے دن کا عذاب تم کو آ لے گا‘‘ سورة الشعراء [156]

فَعَقَرُوهَا فَأَصْبَحُوا نَادِمِينَ الشعراء [157]

مگر انہوں نے اس کی کوچیں کاٹ دیں اور آخرکار پچھتاتے رہ گئے سورة الشعراء [157]

فَأَخَذَهُمُ الْعَذَابُ ۗ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَةً ۖ وَمَا كَانَ أَكْثَرُهُم مُّؤْمِنِينَ الشعراء [158]

عذاب نے انہیں آ لیا یقیناً اس میں ایک نشانی ہے، مگر ان میں سے اکثر ماننے والے نہیں سورة الشعراء [158]

وَإِنَّ رَبَّكَ لَهُوَ الْعَزِيزُ الرَّحِيمُ الشعراء [159]

اور حقیقت یہ ہے کہ تیرا رب زبردست بھی ہے اور رحیم بھی سورة الشعراء [159]

كَذَّبَتْ قَوْمُ لُوطٍ الْمُرْسَلِينَ الشعراء [160]

لوطؑ کی قوم نے رسولوں کو جھٹلایا سورة الشعراء [160]

إِذْ قَالَ لَهُمْ أَخُوهُمْ لُوطٌ أَلَا تَتَّقُونَ الشعراء [161]

یاد کرو جبکہ ان کے بھائی لوطؑ نے ان سے کہا تھا ’’کیا تم ڈرتے نہیں؟ سورة الشعراء [161]

إِنِّي لَكُمْ رَسُولٌ أَمِينٌ الشعراء [162]

میں تمہارے لیے ایک امانت دار رسول ہوں سورة الشعراء [162]

فَاتَّقُوا اللَّهَ وَأَطِيعُونِ الشعراء [163]

لہٰذا تم اللہ سے ڈرو اور میری اطاعت کرو سورة الشعراء [163]

وَمَا أَسْأَلُكُمْ عَلَيْهِ مِنْ أَجْرٍ ۖ إِنْ أَجْرِيَ إِلَّا عَلَىٰ رَبِّ الْعَالَمِينَ الشعراء [164]

میں اس کام پر تم سے کسی اجر کا طالب نہیں ہوں، میرا اجر تو رب العالمین کے ذمہ ہے سورة الشعراء [164]

أَتَأْتُونَ الذُّكْرَانَ مِنَ الْعَالَمِينَ الشعراء [165]

کیا تم دنیا کی مخلوق میں سے مَردوں کے پاس جاتے ہو سورة الشعراء [165]

وَتَذَرُونَ مَا خَلَقَ لَكُمْ رَبُّكُم مِّنْ أَزْوَاجِكُم ۚ بَلْ أَنتُمْ قَوْمٌ عَادُونَ الشعراء [166]

اور تمہاری بیویوں میں تمہارے رب نے تمہارے لیے جو کچھ پیدا کیا ہے اسے چھوڑ دیتے ہو؟ بلکہ تم لوگ تو حد سے ہی گزر گئے ہو‘‘ سورة الشعراء [166]

قَالُوا لَئِن لَّمْ تَنتَهِ يَا لُوطُ لَتَكُونَنَّ مِنَ الْمُخْرَجِينَ الشعراء [167]

انہوں نے کہا ’’اے لوطؑ،اگر تو اِن باتوں سے باز نہ آیا تو جو لوگ ہماری بستیوں سے نکالے گئے ہیں اُن میں تو بھی شامل ہو کر رہے گا‘‘ سورة الشعراء [167]

قَالَ إِنِّي لِعَمَلِكُم مِّنَ الْقَالِينَ الشعراء [168]

اس نے کہا ’’تمہارے کرتوتوں پر جو لوگ کُڑھ رہے ہیں میں اُن میں شامل ہوں سورة الشعراء [168]

رَبِّ نَجِّنِي وَأَهْلِي مِمَّا يَعْمَلُونَ الشعراء [169]

اے پروردگار، مجھے اور میرے اہل و عیال کو ان کی بد کرداریوں سے نجات دے‘‘ سورة الشعراء [169]

فَنَجَّيْنَاهُ وَأَهْلَهُ أَجْمَعِينَ الشعراء [170]

آخرکار ہم نے اسے اور اس کے سب اہل و عیال کو بچا لیا سورة الشعراء [170]

إِلَّا عَجُوزًا فِي الْغَابِرِينَ الشعراء [171]

بجز ایک بڑھیا کے جو پیچھے رہ جانے والوں میں تھی سورة الشعراء [171]

ثُمَّ دَمَّرْنَا الْآخَرِينَ الشعراء [172]

پھر باقی ماندہ لوگوں کو ہم نے تباہ کر دیا سورة الشعراء [172]

وَأَمْطَرْنَا عَلَيْهِم مَّطَرًا ۖ فَسَاءَ مَطَرُ الْمُنذَرِينَ الشعراء [173]

اور ان پر برسائی ایک برسات، بڑی ہی بُری بارش تھی جو اُن ڈرائے جانے والوں پر نازل ہوئی سورة الشعراء [173]

إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَةً ۖ وَمَا كَانَ أَكْثَرُهُم مُّؤْمِنِينَ الشعراء [174]

یقیناً اس میں ایک نشانی ہے، مگر اِن میں سے اکثر ماننے والے نہیں سورة الشعراء [174]

وَإِنَّ رَبَّكَ لَهُوَ الْعَزِيزُ الرَّحِيمُ الشعراء [175]

اور حقیقت یہ ہے کہ تیرا رب زبردست بھی ہے اور رحیم بھی سورة الشعراء [175]

كَذَّبَ أَصْحَابُ الْأَيْكَةِ الْمُرْسَلِينَ الشعراء [176]

اصحاب الاَیکہ نے رسولوں کو جھٹلایا سورة الشعراء [176]

إِذْ قَالَ لَهُمْ شُعَيْبٌ أَلَا تَتَّقُونَ الشعراء [177]

یاد کرو جبکہ شعیبؑ نے ان سے کہا تھا ’’کیا تم ڈرتے نہیں؟ سورة الشعراء [177]

إِنِّي لَكُمْ رَسُولٌ أَمِينٌ الشعراء [178]

میں تمہارے لیے ایک امانت دار رسول ہوں سورة الشعراء [178]

فَاتَّقُوا اللَّهَ وَأَطِيعُونِ الشعراء [179]

لہٰذا تم اللہ سے ڈرو اور میری اطاعت کرو سورة الشعراء [179]

وَمَا أَسْأَلُكُمْ عَلَيْهِ مِنْ أَجْرٍ ۖ إِنْ أَجْرِيَ إِلَّا عَلَىٰ رَبِّ الْعَالَمِينَ الشعراء [180]

میں اس کام پر تم سے کسی اجر کا طالب نہیں ہوں میرا اجر تو رب العالمین کے ذمہ ہے سورة الشعراء [180]

أَوْفُوا الْكَيْلَ وَلَا تَكُونُوا مِنَ الْمُخْسِرِينَ الشعراء [181]

پیمانے ٹھیک بھرو اور کسی کو گھاٹا نہ دو سورة الشعراء [181]

وَزِنُوا بِالْقِسْطَاسِ الْمُسْتَقِيمِ الشعراء [182]

صحیح ترازو سے تولو سورة الشعراء [182]

وَلَا تَبْخَسُوا النَّاسَ أَشْيَاءَهُمْ وَلَا تَعْثَوْا فِي الْأَرْضِ مُفْسِدِينَ الشعراء [183]

اور لوگوں کو ان کی چیزیں کم نہ دو زمین میں فساد نہ پھیلاتے پھرو سورة الشعراء [183]

وَاتَّقُوا الَّذِي خَلَقَكُمْ وَالْجِبِلَّةَ الْأَوَّلِينَ الشعراء [184]

اور اُس ذات کا خوف کرو جس نے تمہیں اور گزشتہ نسلوں کو پیدا کیا ہے‘‘ سورة الشعراء [184]

قَالُوا إِنَّمَا أَنتَ مِنَ الْمُسَحَّرِينَ الشعراء [185]

انہوں نے کہا ’’تو محض ایک سحرزدہ آدمی ہے سورة الشعراء [185]

وَمَا أَنتَ إِلَّا بَشَرٌ مِّثْلُنَا وَإِن نَّظُنُّكَ لَمِنَ الْكَاذِبِينَ الشعراء [186]

اور تو کچھ نہیں مگر ایک انسان ہم ہی جیسا، اور ہم تو تجھے بالکل جھوٹا سمجھتے ہیں سورة الشعراء [186]

فَأَسْقِطْ عَلَيْنَا كِسَفًا مِّنَ السَّمَاءِ إِن كُنتَ مِنَ الصَّادِقِينَ الشعراء [187]

اگر تو سچا ہے تو ہم پر آسمان کا کوئی ٹکڑا گرا دے‘‘ سورة الشعراء [187]

قَالَ رَبِّي أَعْلَمُ بِمَا تَعْمَلُونَ الشعراء [188]

شعیبؑ نے کہا ’’میرا رب جانتا ہے جو کچھ تم کر رہے ہو‘‘ سورة الشعراء [188]

فَكَذَّبُوهُ فَأَخَذَهُمْ عَذَابُ يَوْمِ الظُّلَّةِ ۚ إِنَّهُ كَانَ عَذَابَ يَوْمٍ عَظِيمٍ الشعراء [189]

انہوں نے اسے جھٹلا دیا، آخرکار چھتری والے دن کا عذاب ان پر آ گیا، اور وہ بڑے ہی خوفناک دن کا عذاب تھا سورة الشعراء [189]

إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَةً ۖ وَمَا كَانَ أَكْثَرُهُم مُّؤْمِنِينَ الشعراء [190]

یقیناً اس میں ایک نشانی ہے، مگر ان میں سے اکثر لوگ ماننے والے نہیں سورة الشعراء [190]

وَإِنَّ رَبَّكَ لَهُوَ الْعَزِيزُ الرَّحِيمُ الشعراء [191]

اور حقیقت یہ ہے کہ تیرا رب زبردست بھی ہے اور رحیم بھی سورة الشعراء [191]

وَإِنَّهُ لَتَنزِيلُ رَبِّ الْعَالَمِينَ الشعراء [192]

یہ رب العالمین کی نازل کردہ چیز ہے سورة الشعراء [192]

نَزَلَ بِهِ الرُّوحُ الْأَمِينُ الشعراء [193]

اسے لے کر تیرے دل پر امانت دار روح اتری ہے سورة الشعراء [193]

عَلَىٰ قَلْبِكَ لِتَكُونَ مِنَ الْمُنذِرِينَ الشعراء [194]

تاکہ تو اُن لوگوں میں شامل ہو جو (خدا کی طرف سے خلق خدا کو) متنبّہ کرنے والے ہیں سورة الشعراء [194]

بِلِسَانٍ عَرَبِيٍّ مُّبِينٍ الشعراء [195]

صاف صاف عربی زبان میں سورة الشعراء [195]

وَإِنَّهُ لَفِي زُبُرِ الْأَوَّلِينَ الشعراء [196]

اور اگلے لوگوں کی کتابوں میں بھی یہ موجود ہے سورة الشعراء [196]

أَوَلَمْ يَكُن لَّهُمْ آيَةً أَن يَعْلَمَهُ عُلَمَاءُ بَنِي إِسْرَائِيلَ الشعراء [197]

کیا اِن (اہلِ مکہ) کے لیے یہ کوئی نشانی نہیں ہے کہ اِسے علماء بنی اسرائیل جانتے ہیں؟ سورة الشعراء [197]

وَلَوْ نَزَّلْنَاهُ عَلَىٰ بَعْضِ الْأَعْجَمِينَ الشعراء [198]

(لیکن اِن کی ہٹ دھرمی کا حال تو یہ ہے کہ) اگر ہم اسے کسی عجمی پر بھی نازل کر دیتے سورة الشعراء [198]

فَقَرَأَهُ عَلَيْهِم مَّا كَانُوا بِهِ مُؤْمِنِينَ الشعراء [199]

اور یہ (فصیح عربی کلام) وہ ان کو پڑھ کر سناتا تب بھی یہ مان کر نہ دیتے سورة الشعراء [199]

كَذَٰلِكَ سَلَكْنَاهُ فِي قُلُوبِ الْمُجْرِمِينَ الشعراء [200]

اِسی طرح ہم نے اس (ذکر) کو مجرموں کے دلوں میں گزارا ہے سورة الشعراء [200]

لَا يُؤْمِنُونَ بِهِ حَتَّىٰ يَرَوُا الْعَذَابَ الْأَلِيمَ الشعراء [201]

وہ اس پر ایمان نہیں لاتے جب تک کہ عذاب الیم نہ دیکھ لیں سورة الشعراء [201]

فَيَأْتِيَهُم بَغْتَةً وَهُمْ لَا يَشْعُرُونَ الشعراء [202]

پھر جب وہ بے خبری میں ان پر آ پڑتا ہے سورة الشعراء [202]

فَيَقُولُوا هَلْ نَحْنُ مُنظَرُونَ الشعراء [203]

اُس وقت وہ کہتے ہیں کہ ’’کیا اب ہمیں کچھ مُہلت مِل سکتی ہے؟‘‘ سورة الشعراء [203]

أَفَبِعَذَابِنَا يَسْتَعْجِلُونَ الشعراء [204]

تو کیا یہ لوگ ہمارے عذاب کے لیے جلدی مچا رہے ہیں؟ سورة الشعراء [204]

أَفَرَأَيْتَ إِن مَّتَّعْنَاهُمْ سِنِينَ الشعراء [205]

تم نے کچھ غور کیا، اگر ہم انہیں برسوں تک عیش کرنے کی مُہلت بھی دے دیں سورة الشعراء [205]

ثُمَّ جَاءَهُم مَّا كَانُوا يُوعَدُونَ الشعراء [206]

اور پھر وہی چیز ان پر آ جائے جس سے انہیں ڈرایا جا رہا ہے سورة الشعراء [206]

مَا أَغْنَىٰ عَنْهُم مَّا كَانُوا يُمَتَّعُونَ الشعراء [207]

تو وہ سامانِ زیست جو ان کو ملا ہوا ہے اِن کے کس کام آئے گا؟ سورة الشعراء [207]

وَمَا أَهْلَكْنَا مِن قَرْيَةٍ إِلَّا لَهَا مُنذِرُونَ الشعراء [208]

(دیکھو) ہم نے کبھی کسی بستی کو اِس کے بغیر ہلاک نہیں کیا کہ اُس کے لیے خبردار کرنے والے حق نصیحت ادا کرنے کو موجود تھے سورة الشعراء [208]

ذِكْرَىٰ وَمَا كُنَّا ظَالِمِينَ الشعراء [209]

اور ہم ظالم نہ تھے سورة الشعراء [209]

وَمَا تَنَزَّلَتْ بِهِ الشَّيَاطِينُ الشعراء [210]

اِس (کتاب مبین) کو شیاطین لے کر نہیں اترے ہیں سورة الشعراء [210]

وَمَا يَنبَغِي لَهُمْ وَمَا يَسْتَطِيعُونَ الشعراء [211]

نہ یہ کام ان کو سجتا ہے، اور نہ وہ ایسا کر ہی سکتے ہیں سورة الشعراء [211]

إِنَّهُمْ عَنِ السَّمْعِ لَمَعْزُولُونَ الشعراء [212]

وہ تو اس کی سماعت تک سے دُور رکھے گئے ہیں سورة الشعراء [212]

فَلَا تَدْعُ مَعَ اللَّهِ إِلَٰهًا آخَرَ فَتَكُونَ مِنَ الْمُعَذَّبِينَ الشعراء [213]

پس اے محمدؐ، اللہ کے ساتھ کسی دُوسرے معبُود کو نہ پکارو، ورنہ تم بھی سزا پانے والوں میں شامل ہو جاؤ گے سورة الشعراء [213]

وَأَنذِرْ عَشِيرَتَكَ الْأَقْرَبِينَ الشعراء [214]

اپنے قریب ترین رشتہ داروں کو ڈراؤ سورة الشعراء [214]

وَاخْفِضْ جَنَاحَكَ لِمَنِ اتَّبَعَكَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ الشعراء [215]

اور ایمان لانے والوں میں سے جو لوگ تمہاری پیروی اختیار کریں ان کے ساتھ تواضع سے پیش آؤ سورة الشعراء [215]

فَإِنْ عَصَوْكَ فَقُلْ إِنِّي بَرِيءٌ مِّمَّا تَعْمَلُونَ الشعراء [216]

لیکن اگر وہ تمہاری نافرمانی کریں تو ان سے کہہ دو کہ جو کچھ تم کرتے ہو اس سے میں بری الذ مہ ہوں سورة الشعراء [216]

وَتَوَكَّلْ عَلَى الْعَزِيزِ الرَّحِيمِ الشعراء [217]

اور اُس زبردست اور رحیم پر توکل کرو سورة الشعراء [217]

الَّذِي يَرَاكَ حِينَ تَقُومُ الشعراء [218]

جو تمہیں اس وقت دیکھ رہا ہوتا ہے جب تم اٹھتے ہو سورة الشعراء [218]

وَتَقَلُّبَكَ فِي السَّاجِدِينَ الشعراء [219]

اور سجدہ گزار لوگوں میں تمہاری نقل و حرکت پر نگاہ رکھتا ہے سورة الشعراء [219]

إِنَّهُ هُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ الشعراء [220]

وہ سب کچھ سننے اور جاننے والا ہے سورة الشعراء [220]

هَلْ أُنَبِّئُكُمْ عَلَىٰ مَن تَنَزَّلُ الشَّيَاطِينُ الشعراء [221]

لوگو، کیا میں تمہیں بتاؤں کہ شیاطین کس پر اُترا کرتے ہیں؟ سورة الشعراء [221]

تَنَزَّلُ عَلَىٰ كُلِّ أَفَّاكٍ أَثِيمٍ الشعراء [222]

وہ ہر جعل ساز بدکار پر اُترا کرتے ہیں سورة الشعراء [222]

يُلْقُونَ السَّمْعَ وَأَكْثَرُهُمْ كَاذِبُونَ الشعراء [223]

سُنی سُنائی باتیں کانوں میں پھونکتے ہیں، اور ان میں سے اکثر جھوٹے ہوتے ہیں سورة الشعراء [223]

وَالشُّعَرَاءُ يَتَّبِعُهُمُ الْغَاوُونَ الشعراء [224]

رہے شعراء، تو ان کے پیچھے بہکے ہوئے لوگ چلا کرتے ہیں سورة الشعراء [224]

أَلَمْ تَرَ أَنَّهُمْ فِي كُلِّ وَادٍ يَهِيمُونَ الشعراء [225]

کیا تم دیکھتے نہیں ہو کہ وہ ہر وادی میں بھٹکتے ہیں سورة الشعراء [225]

وَأَنَّهُمْ يَقُولُونَ مَا لَا يَفْعَلُونَ الشعراء [226]

اور ایسی باتیں کہتے ہیں جو کرتے نہیں سورة الشعراء [226]

إِلَّا الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ وَذَكَرُوا اللَّهَ كَثِيرًا وَانتَصَرُوا مِن بَعْدِ مَا ظُلِمُوا ۗ وَسَيَعْلَمُ الَّذِينَ ظَلَمُوا أَيَّ مُنقَلَبٍ يَنقَلِبُونَ الشعراء [227]

بجز اُن لوگوں کے جو ایمان لائے اور جنہوں نے نیک عمل کیے اور اللہ کو کثرت سے یاد کیا اور جب ان پر ظلم کیا گیا تو صرف بدلہ لے لیا، اور ظلم کرنے والوں کو عنقریب معلوم ہو جائے گا کہ وہ کس انجام سے دوچار ہوتے ہیں سورة الشعراء [227]

 

Scroll to Top